*وِکسِت




 بھارت بِلڈاتَھون 2025: نئی نسل کے طلبہ کی اختراعی پہچان

✍️ رپورٹ: رضوی سلیم شہزاد، مالیگاؤں 

موبائل: 9130142313 


وزارتِ تعلیم، حکومتِ ہند نے نیتی آیوگ کے "اٹل انوویشن مشن" کے اشتراک سے “وِکسِت بھارت بلڈاتھون 2025” کا آغاز کیا ہے۔ یہ ملک گیر تحریک اسکولی طلبہ میں اختراع، تخلیقی سوچ اور عملی تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے شروع کی گئی ہے۔ یہ بھارت کی اب تک کی سب سے بڑی طلبہ اختراعی مہم ہے جس میں ششم جماعت سے دوازدہم (بارہویں) جماعت تک کے طلبہ شریک ہو سکتے ہیں۔ یہ پروگرام حکومتِ ہند کے وکست بھارت @2047 کے وژن کی سمت ایک مضبوط قدم سمجھا جا رہا ہے۔

بھارت سرکار منسٹری آف ایجوکیشن کی ویب سائٹ کے مطابق بلڈاتھون کے تحت چھٹی سے بارہویں جماعت تک کے 5 سے 7 طلبہ کا گروپ اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں اپنی ٹیمیں بنا کر حقیقی زندگی کے مسائل کے حل کے لیے آئیڈیاز اور ماڈلز تیار کریں گے۔ ایک اسکول سے ایک سے زائد ٹیمیں رجسٹر کی جاسکتی ہیں۔ ماہرین کی قومی کمیٹی ان اندراجات کا جائزہ لے گی۔ جب کہ نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کو انعامات، رہنمائی اور کارپوریٹ شراکت داری کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔


*اس اختراعی مہم کے لیے چار قومی موضوعات*

اس مہم میں ششم سے دوازدہم تک کی جماعتوں کے طلبہ چار اہم موضوعات پر اپنی تخلیقی صلاحیتیں پیش کرسکتے ہیں جن میں پہلا موضوع "آتم نربھر بھارت" ہے جس کے تحت خود کفیل نظام اور حل تیار کرنا ہوگا۔ دوسرا موضوع "سودیشی" قرار دیا گیا ہے جس کے تحت مقامی نظریات اور اختراعات، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ جبکہ تیسرے عنوان کے تحت "ووکل فار لوکل" کے ذریعہ مقامی مصنوعات اور دستکاری کی حمایت کو شامل کیا گیا۔ اسی طرح چوتھے موضوع کا نام "سمردھی" دیا گیا ہے جس کے ذریعہ خوشحالی اور پائیدار ترقی کے راستے تلاش کرنا شامل ہیں۔ یہ چاروں موضوعات دراصل اُس خود انحصار، اختراعی (تخلیقی) اور مضبوط ہندوستان کی بنیاد ہیں جس کا خواب مشن 2047 کے لیے دیکھا گیا ہے۔


*تعلیم سے آگے، تجربے کی دنیا تک*

منسڑی آف ایجوکیشن، حکومتِ ہند کی ویب سائٹ کے مطابق بلڈاتھون محض ایک مقابلہ نہیں بلکہ سیکھنے اور مشق کرنے کا ایک عملی تجربہ ہے۔

اس کے ذریعے طلبہ قومی تعلیمی پالیسی 2020ء کے اصولوں کے مطابق عملی اور تجرباتی تعلیم حاصل کریں گے۔ یہ ان طلبہ کے اندر سوال پوچھنے، سوچنے، بنانے اور پیش کرنے کی عادت پیدا کرے گا۔

یہ مہم خاص طور پر قبائلی، پسماندہ اور دور دراز اضلاع کے اسکولوں کو بھی شامل کرتی ہے تاکہ ہر بچے کو اپنی ذہانت دکھانے کا برابر موقع مل سکے۔ مستقبل میں اختراع کا یہ سفر شہروں سے دیہات تک اور اسکولوں سے قوم کے مستقبل تک پھیلنے والا ہے۔ وِکست بھارت بلڈاتھون نامی اس مہم کا آغاز 23 ستمبر 2025ء سے کیا گیا ہے۔ اسکولوں کو آن لائن رجسٹریشن کے لیے 23 ستمبر تا 6 اکتوبر تک کا موقع دیا گیا تھا جسے ضرورت کے مطابق آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ جبکہ طلبہ کے لیے تیاری کی سرگرمیوں کی تکمیل کے لیے 6 تا 12 اکتوبر 2025ء تک کا وقت دیا گیا ہے۔ 13 اکتوبر ملک گیر لائیو بلڈاتھون، 14 تا 31 اکتوبر اندراجات جمع کرانا، نومبر میں ملک بھر سے جمع ہونے والے طلبہ کے پراجیکٹس کی جانچ کرنا اور دسمبر میں فاتحین کا ناموں کا اعلان کرنا ظاہر کیا گیا ہے۔

“وکست بھارت بلڈاتھون 2025” دراصل بھارت سرکار کی نئی ایجوکیشن پالیسی 2020ء کے تحت اس بات کا اعلان ہے کہ ہندوستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔

یہی نوجوان ہی وہ تخلیقی ذہن ہیں جو سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے ذریعے ملک کو ترقی یافتہ قوم بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ اس لیے یہ صرف ایک تعلیمی سرگرمی نہیں بلکہ ایک قومی تحریک ہے جو طلبہ کو خواب دیکھنے، سوچنے، اور بے خوف اختراع کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ وزارتِ تعلیم نے تمام اسکولوں، اساتذہ اور طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پورے جوش و جذبے کے ساتھ اس میں حصہ لیں اور ہندوستان کی اختراعی کہانی میں اپنا نام درج کرائیں۔ 

***

 
Design by Wordpress Theme | Bloggerized by Free Blogger Templates